Tuesday, September 1, 2009

عظمت و منزلت حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا


جنت المعلا مڪه





بيت جناب خديجه الڪبره

گھر خاندان اور تربیت کا ماحول انسان کے جسم و فکر دونوں کی تربیت اور ترقی میں خاص اثر رکھتا ہے اور انسان کے اندر ثبات و پایداری پیدا کرتا ہے ۔

جناب خدیجہ کا خاندان بھی ایسا ہی ایک خاندان تھا کہ باپ ماں اور اپنے اجداد کی جانب سے آپ کا خاندان جزیرۃ العرب کے اصلی باشندوں میں سے تھا اور کرامت و سیادت و شرافت میں معروف تھا ۔

خدا نے آپ کو حرم نبوت کا چراغ بنایا اور گیارہ اماموں کی ماں ہونے کا شرف آپ کو بخشا ، آپ فہم و فراست میں کمال کے اس درجہ پر فائز تھیں کہ مرد اور عورتوں میں کم ہی لوگ اس درجہ کمال تک پہنچ پاتے ہیں ۔ عفت ،نجابت ، طہارت ،سخاوت ، حسن معاشرت ،مہر و وفا آپ کے برجستہ ترین صفات ہیں ۔

زمانہ جاہلیت میں آپ کو طاہرہ ، سیدہ نساء قریش کہا جاتا تھا اور اسلام نے آپ کو ان چار عورتوں میں سے قرار دیا جن کو عالمین پر برتری حاصل ہے اور ان میں سے آپ سے افضل صرف آپ کی دختر جناب فاطمہ زہرا (س) ہیں ۔

آپ نے بعثت سے قبل اور بعثت کے بعد پیغمبر اکرم کی تصدیق کی اور سب سے پہلے آپ پر ایمان لے آئیں اور مشکلات و مصائب میں پیغمبر کی مونس و غمخوار بنی رہیں ۔ مشرکین کے حملوں سے زخمی ہو کر جب دل شکستہ پیغمبر گھر میں قدم رکھتے تھے تو جناب خدیجہ پیغمبر کے نورانی چہرے سے گرد و غبار صاف کرتیں ،آپ کے زخموں کو صاف کرتی اور آپ کی دلجوئی کرتی اور آپ کو تسلی دیا کرتی تھیں ۔

جناب خدیجہ کے انھیں احسانات کی وجہ سے حضور نے کبھی آپ کو فراموش نہ کیا ، متعدد مصلحتوں کے تحت متعدد شادیاں کیں لیکن کوئی ایک زوجہ خدیجہ (س) کی جگہ نہ لے سکی ۔

عایشہ کہتی ہیں کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ہمیشہ خدیجہ کو یاد کیا کرتے تھے اگر گوسفند ذبح کرتے تو اسے خدیجہ کے دوستوں کے یہاں بھیجا کرتے تھے ۔ ۱

عایشہ سے منقول ہے کہ ایک دن میں نے تنگ آکر پیغمبر (ص) سے کہا : کیوں آپ اس بوڑھی عورت کو یاد کیا کرتے ہیں جب کہ خداوند عالم نے اس کے بدلے آپ کو اس سے بہتر ازواج سے نوازا ہے ۔ یہ سن کر پیغمبر غضبناک ہو گئے یہاں تک کہ آپ سر کے بال کانپنے لگے پھر آپ نے فرمایا : نہیں ! خدا کی قسم خدا نے اس سے بہتر ہمیں نہیں دیا ،جب لوگ کافر تھے اس وقت وہ مجھ پر ایمان لائی اور جب لوگ مجھے جھٹلا رہے تھے تب اس نے میری تصدیق کی اور اپنے مال کے ذریعہ ہماری مدد کی جب لوگوں نے میرا بایکاٹ کر رکھا تھا ،خداوند عالم نے اس کے ذریعہ مجھے صاحب اولاد بنایا جبکہ دیگر ازواج نے ہمیں اولاد کی نعمت سے محروم رکھا ۔ ۲

ابن عباس(رض) سے مروی ہے کہ پیغمبر اکرم (ص) نے زمین پر چار خط کھینچا اور فرمایا : تمھیں معلوم ہے یہ کیا ہے ؟لوگوں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں ۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا : جنت کی سب سے افضل خواتین ،خدیجہ بنت خویلد ، فاطمہ بنت محمد ،مریم بنت عمران اور آسیہ بنت مزاحم ۔ فرعون کی زوجہ ۔ ہیں ۔ ۳

جناب خدیجہ کے فضائل و کمالات کو اس مختصر سی تحریر میں نہیں بیان کیا جا سکتا اس کے لئے تاریخ و سیر کی کتابوں کی طرف رجوع کرنا پڑے گا ۔

خداوند عالم ہمیں جناب خدیجہ (س) کی سیرت و سنت پر چلنے کی توفیق مرحمت فرمائے اور ان کی شفاعت ہمارے شامل حال فرمائے ۔ انشاء اللہ

۱۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۶

۲۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۶

۳۔ اسد الغابہ ،ج/۵، ص/۴۳۷

اقتباس از کتاب "رمضان در تاریخ " تصنیف آیۃ اللہ العظمیٰ صافی گلپائگانی دامت برکاتہ